مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عراق کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے سربراہ عصام شاکر نے کہا ہے کہ بغداد نے ابھی تک دمشق کے ساتھ بات چیت کے طریقہ کار کے حوالے سے اپنے موقف کو حتمی شکل نہیں دی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سرحدوں اور مقدس مقامات کی حفاظت سمیت اقلیتوں اور مختلف نسلی گروہوں کے تحفظ کو یقینی بنانا نہایت ضروری ہے۔ اگر عراق کی سرحدوں کو نشانہ بنایا گیا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
عصام شاکر نے مزید کہا کہ بغداد چاہتا ہے کہ دمشق دہشت گردی اور انتہا پسندی سے دوری اختیار کرتے ہوئے داخلی سلامتی اور استحکام پر توجہ دے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دمشق کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے عراق کے خدشات جائز ہیں کیونکہ وہ ان مسلح دہشت گردوں کی کارروائیوں کی تاریخ جانتا ہے جنہوں نے شام میں معاملات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
واضح رہے کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد عناصر کے ہاتھوں قتل و غارت گری، اغواکاری اور گھروں کو لوٹنے کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ